جب بھی کوئی مریض معالج کے پاس علاج کیلئے جاتا ہے تو معالج اپنی روایت اور ضرورت علاج کے تحت ’’پرہیز علاج سے بہتر ہے‘‘ کا درس ضرور دیتا ہے جبکہ حکیم یا ڈاکٹر کو خود یہ معلوم نہیں ہوتا کہ جو دوا ہم مریض کو دے رہے ہیں وہ بھی خالص ہے یا نہیں اور بے چارہ مریض یہ سوچتا دواخانے سےگھر لوٹ آتا ہے کہ آخر میں پرہیز کیسے کروں؟ جبکہ صحت کوقائم رکھنے کیلئے تمام انتہائی ضروری اشیاء کو ملاوٹ کرنے والوں نے اس قدر زہریلا بنا رکھا ہے کہ کوئی کہاں تک بچ سکتا ہے۔ موجودہ دور کے زیادہ تر امراض اشیائے خوردنی میں ملاوٹ کی پیداکردہ ہیں‘ مضرصحت اور ملاوٹ شدہ خوراک کی بدولت سینے اور پیٹ کے امراض وبائی صورت اختیار کرگئے ہیں۔ پیٹ کی خرابی سے دیگر بے شمار امراض بڑھ رہے ہیں‘ سر بوجھل‘ کسلمندی‘ مزاج کی خرابی‘ دل پر ہمہ وقت گھبراہٹ کا غلبہ‘ بلند فشار خون جیسے امراض کے پیچھے اسی ملاوٹ شدہ گھی اور آٹے کا ہاتھ ہوتا ہے جو آج کل لوگوں کو کھلایا جارہا ہے۔ گندم ہماری بنیادی غذا ہے۔ صرف یہ غذا ہمیں اگر خالص مل جائے تو لوگوں میں توانائی پیدا ہوسکتی ہے۔ غریب آدمی تو صرف روٹی پر زندہ رہتا ہے۔ دودھ‘ مکھن‘ انڈے‘ گوشت اور پھل کے تو وہ صرف خواب ہی دیکھ سکتا ہے مگر گندم کے دھوکے میں اسے ریٹ مٹی اور کیڑے مکوڑے کھلائے جارہے ہیں۔ یہ زہریلا آٹا بھی غریب آدمی کو بڑے مہنگےداموں ملتا ہے اور جب وہ یہ آٹا کھانے کے بعد بچی کھچی آمدنی ڈاکٹروں اور حکیموں کی نذر کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے لیکن صحت یاب پھر بھی نہیں ہوپاتا اس طرح مختلف امراض کا شکار ہوکر لوگ وقت سے پہلے بوڑھے ہوکر مر رہے ہیں یا پھر سسک سسک کر جینے پرمجبور ہیں۔
اسی طرح چینی اشیائے خوردنی کا ایک ضروری جزو ہے اس میں کھاد کی ملاوٹ نے معدے‘ جگر اور گردوں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور اس زہریلی چینی کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ اسی طرح دوسری ضروریات زندگی میں ملاوٹ نے غریب آدمی کی زندگی کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے۔ وہ کہاں تک کیسے اور کس کس چیز سے پرہیز کرے۔ زہریلی ملاوٹ شدہ غذاؤں نے قومی صحت کو اس حد تک تباہ کردیا ہے کہ پورا ملک بیمار نظر آنے لگا ہے۔ ملاوٹ بالکل اس نوعیت کا جرم ہے جیسے کوئی آدمی دوسرے کو قتل کے ارادے سےزہر دیتا رہے۔ ایک زہر فوراً جان لے لیتا ہے دوسرا آہستہ آہستہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں